قرآن کریم > يونس
يونس
•
آلآنَ وَقَدْ عَصَيْتَ قَبْلُ وَكُنتَ مِنَ الْمُفْسِدِينَ
(جواب دیا گیا کہ :) ’’ اب ایمان لاتا ہے ؟ حالانکہ اس سے پہلے نافرمانی کرتا رہا، اور مسلسل فساد ہی مچاتا رہا
•
فَالْيَوْمَ نُنَجِّيكَ بِبَدَنِكَ لِتَكُونَ لِمَنْ خَلْفَكَ آيَةً وَإِنَّ كَثِيرًا مِّنَ النَّاسِ عَنْ آيَاتِنَا لَغَافِلُونَ
لہٰذا آج ہم تیرے (صرف) جسم کو بچائیں گے، تاکہ تو اپنے بعد کے لوگوں کیلئے عبرت کا نشان بن جائے، (کیونکہ) بہت سے لوگ ہماری نشانیوں سے غافل بنے ہوئے ہیں ۔ ‘‘
•
وَلَقَدْ بَوَّأْنَا بَنِي إِسْرَائِيلَ مُبَوَّأَ صِدْقٍ وَرَزَقْنَاهُم مِّنَ الطَّيِّبَاتِ فَمَا اخْتَلَفُواْ حَتَّى جَاءهُمُ الْعِلْمُ إِنَّ رَبَّكَ يَقْضِي بَيْنَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فِيمَا كَانُواْ فِيهِ يَخْتَلِفُونَ
اور ہم نے بنو اسرائیل کو ایسی جگہ بسایا جو صحیح معنی میں بسنے کے لائق جگہ تھی، اور اُن کو پاکیزہ چیزوں کا رزق بخشا۔ پھر انہوں نے (دینِ حق کے بارے میں ) اُس وقت تک اختلاف نہیں کیا جب تک اُن کے پاس علم نہیں آگیا۔ یقین رکھو کہ جن باتوں میں وہ اختلاف کیا کرتے تھے، اُن کا فیصلہ تمہارا پروردگار قیامت کے دن کرے گا
•
فَإِن كُنتَ فِي شَكٍّ مِّمَّا أَنزَلْنَا إِلَيْكَ فَاسْأَلِ الَّذِينَ يَقْرَؤُونَ الْكِتَابَ مِن قَبْلِكَ لَقَدْ جَاءكَ الْحَقُّ مِن رَّبِّكَ فَلاَ تَكُونَنَّ مِنَ الْمُمْتَرِينَ
پھر (اے پیغمبر !) اگر (بفرضِ محال) تمہیں اُس کلام میں ذرا بھی شک ہو جو ہم نے تم پر نازل کیا ہے تو اُن لوگوں سے پوچھو جو تم سے پہلے سے (آسمانی) کتاب پڑھتے ہیں۔ یقین رکھو کہ تمہارے پاس تمہارے پروردگار کی طرف سے حق ہی آیا ہے، لہٰذا تم کبھی بھی شک کرنے والوں میں شامل نہ ہونا
•
وَلاَ تَكُونَنَّ مِنَ الَّذِينَ كَذَّبُواْ بِآيَاتِ اللَّهِ فَتَكُونَ مِنَ الْخَاسِرِينَ
نیز کبھی ہر گز اُن لوگوں میں شامل نہ ہونا جنہوں نے اﷲ کی آیتوں کو جھٹلایا ہے، ورنہ تم اُن لوگوں میں شامل ہوجاؤگے جنہوں نے گھاٹے کا سودا کر لیا ہے
•
إِنَّ الَّذِينَ حَقَّتْ عَلَيْهِمْ كَلِمَةُ رَبِّكَ لاَ يُؤْمِنُونَ
بیشک جن لوگوں کے بارے میں تمہارے رَبّ کی بات طے ہو چکی ہے، وہ ایمان نہیں لائیں گے
•
وَلَوْ جَاءتْهُمْ كُلُّ آيَةٍ حَتَّى يَرَوُاْ الْعَذَابَ الأَلِيمَ
چاہے ہر قسم کی نشانی اُن کے سامنے آجائے، یہاں تک کہ وہ دردناک عذاب آنکھوں سے نہ دیکھ لیں
•
فَلَوْلاَ كَانَتْ قَرْيَةٌ آمَنَتْ فَنَفَعَهَا إِيمَانُهَا إِلاَّ قَوْمَ يُونُسَ لَمَّآ آمَنُواْ كَشَفْنَا عَنْهُمْ عَذَابَ الخِزْيِ فِي الْحَيَاةَ الدُّنْيَا وَمَتَّعْنَاهُمْ إِلَى حِينٍ
بھلا کوئی بستی ایسی کیوں نہ ہوئی کہ ایسے وقت ایمان لے آتی کہ اُس کا ایمان اُسے فائدہ پہنچا سکتا ؟ البتہ صرف یونس کی قوم کے لوگ ایسے تھے۔ جب وہ ایمان لے آئے تو ہم نے دُنیوی زندگی میں رُسوائی کا عذاب اُن سے اُٹھالیا، اوراُن کو ایک مدت تک زندگی کا لطف اُٹھانے دیا
•
وَلَوْ شَاء رَبُّكَ لآمَنَ مَن فِي الأَرْضِ كُلُّهُمْ جَمِيعًا أَفَأَنتَ تُكْرِهُ النَّاسَ حَتَّى يَكُونُواْ مُؤْمِنِينَ
اور اگر اﷲ چاہتا تو رُوئے زمین پر بسنے والے سب کے سب ایمان لے آتے۔ تو کیا تم لوگوں پر زبردستی کروگے تا کہ وہ سب مومن بن جائیں ؟
•
وَمَا كَانَ لِنَفْسٍ أَن تُؤْمِنَ إِلاَّ بِإِذْنِ اللَّهِ وَيَجْعَلُ الرِّجْسَ عَلَى الَّذِينَ لاَ يَعْقِلُونَ
اور کسی بھی شخص کیلئے یہ ممکن نہیں ہے کہ وہ اﷲ کی اجازت کے بغیر مومن بن جائے، اور جو لوگ عقل سے کام نہیں لیتے، اﷲ ان پر گندگی مسلط کر دیتا ہے