قرآن کریم > يونس
يونس
•
فَلَمَّا أَلْقَواْ قَالَ مُوسَى مَا جِئْتُم بِهِ السِّحْرُ إِنَّ اللَّهَ سَيُبْطِلُهُ إِنَّ اللَّهَ لاَ يُصْلِحُ عَمَلَ الْمُفْسِدِينَ
پھر جب اُنہوں نے (اپنی لاٹھیوں اور رسیوں کو) پھینکا (اور وہ سانپ بن کر چلتی ہوئی نظر آئیں ) تو موسیٰ نے کہا کہ : ’’ یہ جو کچھ تم نے دکھایا، جادو ہے۔ اﷲ ابھی اس کو ملیا میٹ کئے دیتا ہے۔ اﷲ فسادیوں کا کام بننے نہیں دیتا
•
وَيُحِقُّ اللَّهُ الْحَقَّ بِكَلِمَاتِهِ وَلَوْ كَرِهَ الْمُجْرِمُونَ
اور اﷲ سچ کو اپنے حکم سے سچ کر دکھاتا ہے، چاہے مجرم لوگ کتنا برا سمجھیں ۔ ‘‘
•
فَمَا آمَنَ لِمُوسَى إِلاَّ ذُرِّيَّةٌ مِّن قَوْمِهِ عَلَى خَوْفٍ مِّن فِرْعَوْنَ وَمَلَئِهِمْ أَن يَفْتِنَهُمْ وَإِنَّ فِرْعَوْنَ لَعَالٍ فِي الأَرْضِ وَإِنَّهُ لَمِنَ الْمُسْرِفِينَ
پھر ہوا یہ کہ موسیٰ پر کوئی اور نہیں ، لیکن خود اُن کی قوم کے کچھ نوجوان فرعون اور اپنے سرداروں سے ڈرتے ڈرتے ایمان لائے کہ کہیں فرعون اُنہیں نہ ستائے۔ اور یقینا فرعون زمین میں بڑا زور آور تھا، اور وہ اُن لوگوں میں سے تھا جو کسی حد پر قائم نہیں رہتے
•
وَقَالَ مُوسَى يَا قَوْمِ إِن كُنتُمْ آمَنتُم بِاللَّهِ فَعَلَيْهِ تَوَكَّلُواْ إِن كُنتُم مُّسْلِمِينَ
اور موسیٰ نے کہا : ’’ اے میری قوم ! اگر تم واقعی اﷲ پر اِیمان لے آئے ہو تو پھر اسی پر بھروسہ رکھو، اگر تم فرماں بردار ہو۔ ‘‘
•
فَقَالُوْا عَلَي اللّٰهِ تَوَكَّلْنَا رَبَّنَا لَا تَجْعَلْنَا فِتْنَةً لِّلْقَوْمِ الظّٰلِمِيْنَ
اس پر انہوں نے کہا کہ : ’’ اﷲ ہی پرہم نے بھروسہ کر لیا ہے۔ اے ہمارے پروردگار ! ہمیں ان ظالم لوگوں کے ہاتھوں آزمائش میں نہ ڈالئے
•
وَنَجِّنَا بِرَحْمَتِكَ مِنَ الْقَوْمِ الْكَافِرِينَ
اور اپنی رحمت سے ہمیں کافر قوم سے نجات دے دیجئے۔ ‘‘
•
وَأَوْحَيْنَا إِلَى مُوسَى وَأَخِيهِ أَن تَبَوَّآ لِقَوْمِكُمَا بِمِصْرَ بُيُوتًا وَاجْعَلُواْ بُيُوتَكُمْ قِبْلَةً وَأَقِيمُواْ الصَّلاَةَ وَبَشِّرِ الْمُؤْمِنِينَ
اور ہم نے موسیٰ اور اُن کے بھائی پر وحی بھیجی کہ : ’’ تم دونوں اپنی قوم کو مصر ہی کے گھروں میں بساؤ، اور اپنے گھروں کو نماز کی جگہ بنالو، اور (اس طرح) نماز قائم کرو، اور ایمان لانے والوں کو خوشخبری دے دو۔ ‘‘
•
وَقَالَ مُوسَى رَبَّنَا إِنَّكَ آتَيْتَ فِرْعَوْنَ وَمَلأهُ زِينَةً وَأَمْوَالاً فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا رَبَّنَا لِيُضِلُّواْ عَن سَبِيلِكَ رَبَّنَا اطْمِسْ عَلَى أَمْوَالِهِمْ وَاشْدُدْ عَلَى قُلُوبِهِمْ فَلاَ يُؤْمِنُواْ حَتَّى يَرَوُاْ الْعَذَابَ الأَلِيمَ
اور موسیٰ نے کہا : ’’ اے ہمارے پروردگار ! آپ نے فرعون اوراُس کے سرداروں کو دُنیوی زندگی میں بڑی سج دھج اور مال و دولت بخشی ہے۔ اے ہمارے پروردگار ! اس کا نتیجہ یہ ہو رہا ہے کہ وہ لوگوں کو آپ کے راستے سے بھٹکا رہے ہیں ۔ اے ہمارے پروردگار ! اُن کے مال ودولت کو تہس نہس کر دیجئے، اور اُن کے دلوں کو اتنا سخت کر دیجئے کہ وہ اُس وقت تک ایمان نہ لائیں جب تک دردناک عذاب آنکھوں سے نہ دیکھ لیں۔ ‘‘
•
قَالَ قَدْ أُجِيبَت دَّعْوَتُكُمَا فَاسْتَقِيمَا وَلاَ تَتَّبِعَآنِّ سَبِيلَ الَّذِينَ لاَ يَعْلَمُونَ
اﷲ نے فرمایا : ’’تمہاری دعا قبول کر لی گئی ہے۔ اب تم دونوں ثابت قدم رہو، اور اُن لوگوں کے پیچھے ہر گز نہ چلنا جو حقیقت سے ناواقف ہیں ۔ ‘‘
•
وَجَاوَزْنَا بِبَنِي إِسْرَائِيلَ الْبَحْرَ فَأَتْبَعَهُمْ فِرْعَوْنُ وَجُنُودُهُ بَغْيًا وَعَدْوًا حَتَّى إِذَا أَدْرَكَهُ الْغَرَقُ قَالَ آمَنتُ أَنَّهُ لا إِلِهَ إِلاَّ الَّذِي آمَنَتْ بِهِ بَنُو إِسْرَائِيلَ وَأَنَاْ مِنَ الْمُسْلِمِينَ
اور ہم نے بنو اسرائیل کو سمند ر پار کرادیا، تو فرعون اور اُس کے لشکر نے بھی ظلم اور زیادتی کی نیت سے اُن کا پیچھا کیا، یہاں تک کہ جب ڈوبنے کا انجام اُس کے سر پر آپہنچا تو کہنے لگا : ’’میں مان گیا کہ جس خدا پر بنو اسرائیل ایمان لائے ہیں ، اُس کے سوا کوئی معبود نہیں ، اور میں بھی فرماں برداروں میں شامل ہوتا ہوں ۔ ‘‘