قرآن کریم > يونس
يونس
•
أَثُمَّ إِذَا مَا وَقَعَ آمَنْتُم بِهِ آلآنَ وَقَدْ كُنتُم بِهِ تَسْتَعْجِلُونَ
کیا جب وہ عذاب آہی پڑے گا، تب اُسے مانو گے ؟ (اُس وقت تو تم سے یہ کہا جائے گا کہ :) اب مانے ؟ حالانکہ تم ہی (اس کا انکار کر کے) اس کی جلدی مچایا کرتے تھے !
•
ثُمَّ قِيلَ لِلَّذِينَ ظَلَمُواْ ذُوقُواْ عَذَابَ الْخُلْدِ هَلْ تُجْزَوْنَ إِلاَّ بِمَا كُنتُمْ تَكْسِبُونَ
پھر ظالموں سے کہا جائے گا کہ :’’ اب ہمیشہ کے عذا ب کا مزہ چکھو۔ تمہیں کسی اور چیز کا نہیں ، صرف اُس (بدی) کا بدلہ دیا جارہاہے جو تم کماتے رہے ہو۔ ‘‘
•
وَيَسْتَنبِئُونَكَ أَحَقٌّ هُوَ قُلْ إِي وَرَبِّي إِنَّهُ لَحَقٌّ وَمَا أَنتُمْ بِمُعْجِزِينَ
اور یہ لوگ تم سے پوچھتے ہیں کہ کیا یہ (آخرت کا عذاب) واقعی سچ ہے ؟ کہہ دو کہ : ’’ میرے پروردگار کی قسم ! یہ بالکل سچ ہے، اور تم (اﷲ کو) عاجز نہیں کر سکتے
•
وَلَوْ أَنَّ لِكُلِّ نَفْسٍ ظَلَمَتْ مَا فِي الأَرْضِ لاَفْتَدَتْ بِهِ وَأَسَرُّواْ النَّدَامَةَ لَمَّا رَأَوُاْ الْعَذَابَ وَقُضِيَ بَيْنَهُم بِالْقِسْطِ وَهُمْ لاَ يُظْلَمُونَ
اور جس جس شخص نے ظلم کا ارتکاب کیا ہے، اگر اُس کے پاس روئے زمین کی ساری دولت بھی ہوگی تو وہ اپنی جان چھڑانے کیلئے اُس کی پیشکش کر دے گا۔ اور جب وہ عذاب کو آنکھوں سے دیکھ لیں گے تو اپنی شرمندگی کو چھپانا چاہیں گے۔ اور اُن کا فیصلہ انصاف کے ساتھ ہوگا، اور اُن پر ظلم نہیں ہوگا
•
أَلا إِنَّ لِلّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ أَلاَ إِنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ وَلَكِنَّ أَكْثَرَهُمْ لاَ يَعْلَمُونَ
یاد رکھو کہ آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے اﷲ ہی کا ہے۔ یاد رکھو کہ اﷲ کا وعدہ سچا ہے، لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے
•
هُوَ يُحْيِي وَيُمِيتُ وَإِلَيْهِ تُرْجَعُونَ
وہی زندہ کرتا ہے، اور وہی موت دیتا ہے، اور اُسی کے پاس تم سب کو لوٹایا جائے گا
•
يَا أَيُّهَا النَّاسُ قَدْ جَاءتْكُم مَّوْعِظَةٌ مِّن رَّبِّكُمْ وَشِفَاء لِّمَا فِي الصُّدُورِ وَهُدًى وَرَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِينَ
لوگو ! تمہارے پاس ایک ایسی چیز آئی ہے جو تمہارے پروردگار کی طرف سے ایک نصیحت ہے، اور دلوں کی بیماریوں کیلئے شفا ہے، اورایمان والوں کیلئے ہدایت اور رحمت کا سامان ہے
•
قُلْ بِفَضْلِ اللَّهِ وَبِرَحْمَتِهِ فَبِذَلِكَ فَلْيَفْرَحُواْ هُوَ خَيْرٌ مِّمَّا يَجْمَعُونَ
(اے پیغمبر !) کہو کہ : ’’ یہ سب کچھ اﷲ کے فضل اور رحمت سے ہوا ہے، لہٰذا اسی پر تو انہیں خوش ہونا چاہیئے۔ یہ اُس تمام دولت سے کہیں بہتر ہے جسے یہ جمع کر کر کے رکھتے ہیں ۔‘‘
•
قُلْ أَرَأَيْتُم مَّا أَنزَلَ اللَّهُ لَكُم مِّن رِّزْقٍ فَجَعَلْتُم مِّنْهُ حَرَامًا وَحَلاَلاً قُلْ آللَّهُ أَذِنَ لَكُمْ أَمْ عَلَى اللَّهِ تَفْتَرُونَ
کہو کہ : ’’ بھلا بتاؤ، اﷲ نے تمہارے لئے جو رزق نازل کیا تھا، تم نے اپنی طرف سے اُس میں سے کسی کو حرام اور کسی کو حلال قرار دے دیا ! ‘‘ ان سے پوچھو کہ : ’’ کیا اﷲ نے تمہیں اس کی اجازت دی تھی یا تم اﷲپر جھوٹا بہتان باندھتے ہو ؟‘‘
•
وَمَا ظَنُّ الَّذِينَ يَفْتَرُونَ عَلَى اللَّهِ الْكَذِبَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِنَّ اللَّهَ لَذُو فَضْلٍ عَلَى النَّاسِ وَلَكِنَّ أَكْثَرَهُمْ لاَ يَشْكُرُونَ
اور جو لوگ اﷲ پر بہتان باندھتے ہیں ، روزِ قیامت کے بارے میں اُن کا کیا گما ن ہے ؟ اس میں شک نہیں کہ اﷲ انسانوں کے ساتھ فضل کا معاملہ کرنے والا ہے، لیکن اُن میں سے اکثر لوگ شکر ادا نہیں کرتے