قرآن کریم > القصص
القصص
•
فَخَرَجَ مِنْهَا خَائِفًا يَتَرَقَّبُ قَالَ رَبِّ نَجِّنِي مِنَ الْقَوْمِ الظَّالِمِينَ
چنانچہ موسیٰ ڈرتے ڈرتے، حالات کا جائزہ لیتے شہر سے نکل کھڑے ہوئے۔ کہنے لگے : ’’ میرے پروردگار ! مجھے ظالم لوگوں سے بچالے۔‘‘
•
وَلَمَّا تَوَجَّهَ تِلْقَاء مَدْيَنَ قَالَ عَسَى رَبِّي أَن يَهْدِيَنِي سَوَاء السَّبِيلِ
اور جب اُنہوں نے مدین کی طرف رُخ کیا تو کہا کہ : ’’ مجھے پوری اُمید ہے کہ میرا پروردگار مجھے سیدھے راستے پر ڈال دے گا۔‘‘
•
وَلَمَّا وَرَدَ مَاء مَدْيَنَ وَجَدَ عَلَيْهِ أُمَّةً مِّنَ النَّاسِ يَسْقُونَ وَوَجَدَ مِن دُونِهِمُ امْرَأتَيْنِ تَذُودَانِ قَالَ مَا خَطْبُكُمَا قَالَتَا لا نَسْقِي حَتَّى يُصْدِرَ الرِّعَاء وَأَبُونَا شَيْخٌ كَبِيرٌ
اور جب وہ مدین کے کنویں پر پہنچے تو دیکھا کہ اُس پر ایسے لوگوں کا ایک مجمع ہے جو اپنے جانوروں کو پانی پلا رہے ہیں ، اور دیکھا کہ اُن سے پہلے دو عورتیں ہیں جو اپنے جانوروں کو روکے کھڑی ہیں ۔ موسیٰ نے اُن سے کہا : ’’ تم کیا چاہتی ہو؟‘‘ اُن دونوں نے کہا : ’’ ہم اپنے جانوروں کو اُس وقت تک پانی نہیں پلا سکتیں جب تک سارے چرواہے پانی پلاکر نکل نہیں جاتے، اور ہمارے والد بہت بوڑھے آدمی ہیں ۔‘‘
•
فَسَقَى لَهُمَا ثُمَّ تَوَلَّى إِلَى الظِّلِّ فَقَالَ رَبِّ إِنِّي لِمَا أَنزَلْتَ إِلَيَّ مِنْ خَيْرٍ فَقِيرٌ
اس پر موسیٰ نے اُن کی خاطر اُن کے جانوروں کو پانی پلا دیا، پھر مڑ کر ایک سائے کی جگہ چلے گئے، اور کہنے لگے : ’’ میرے پروردگار ! جو کوئی بہتری تو مجھ پر اُوپر سے نازل کر دے، میں اُس کا محتاج ہوں ۔‘‘
•
فَجَاءتْهُ إِحْدَاهُمَا تَمْشِي عَلَى اسْتِحْيَاء قَالَتْ إِنَّ أَبِي يَدْعُوكَ لِيَجْزِيَكَ أَجْرَ مَا سَقَيْتَ لَنَا فَلَمَّا جَاءهُ وَقَصَّ عَلَيْهِ الْقَصَصَ قَالَ لا تَخَفْ نَجَوْتَ مِنَ الْقَوْمِ الظَّالِمِينَ
تھوڑی دیر بعد اُن دو عورتوں میں سے ایک اُن کے پاس شرم و حیا کے ساتھ چلتی ہوئی آئی، کہنے لگی : ’’ میرے والد آپ کو بلارہے ہیں ، تاکہ آپ کو اس با ت کا انعام دیں کہ آپ نے ہماری خاطر جانوروں کو پانی پلایا ہے۔‘‘ چنانچہ جب وہ عورتوں کے والد کے پاس پہنچے اور اُن کو ساری سرگزشت سنائی، تو اُنہوں نے کہا ؛ ’’ کوئی اندیشہ نہ کرو، تم ظالم لوگوں سے بچ آئے ہو۔‘‘
•
قَالَتْ إِحْدَاهُمَا يَا أَبَتِ اسْتَأْجِرْهُ إِنَّ خَيْرَ مَنِ اسْتَأْجَرْتَ الْقَوِيُّ الأَمِينُ
اُن دو عورتوں میں سے ایک نے کہا : ’’ اَباجان ! آپ ان کو اُجرت پر کوئی کام دے دیجئے۔ آپ کسی سے اُجرت پر کام لیں تو اس کیلئے بہترین شخص وہ ہے جو طاقتور بھی ہو، امانت دار بھی۔‘‘
•
قَالَ إِنِّي أُرِيدُ أَنْ أُنكِحَكَ إِحْدَى ابْنَتَيَّ هَاتَيْنِ عَلَى أَن تَأْجُرَنِي ثَمَانِيَ حِجَجٍ فَإِنْ أَتْمَمْتَ عَشْرًا فَمِنْ عِندِكَ وَمَا أُرِيدُ أَنْ أَشُقَّ عَلَيْكَ سَتَجِدُنِي إِن شَاء اللَّهُ مِنَ الصَّالِحِينَ
اُن کے باپ نے کہا : ’’ میں چاہتا ہوں کہ اپنی ان دو لڑکیوں میں سے ایک سے تمہارا نکاح کر دوں ، بشرطیکہ تم آٹھ سال تک اُجرت پر میرے پاس کام کرو، پھر اگر تم دس سال پورے کر دو تو یہ تمہارا اپنا فیصلہ ہوگا۔ اور میرا کوئی ارادہ نہیں ہے کہ تم پر مشقت ڈالوں ، اِن شاء اﷲ تم مجھے اُن لوگوں میں سے پاؤ گے جو بھلائی کا معاملہ کرتے ہیں ۔‘‘
•
قَالَ ذَلِكَ بَيْنِي وَبَيْنَكَ أَيَّمَا الأَجَلَيْنِ قَضَيْتُ فَلا عُدْوَانَ عَلَيَّ وَاللَّهُ عَلَى مَا نَقُولُ وَكِيلٌ
موسیٰ نے کہا : ’’ یہ بات میرے اور آپ کے درمیان طے ہوگئی۔ دونوں مدتوں میں سے جو بھی میں پوری کردوں ، تو مجھ پر کوئی زیادتی نہ ہوگی، اور جو بات ہم کر رہے ہیں ، اﷲ اُس کا رکھوالا ہے۔‘‘
•
فَلَمَّا قَضَى مُوسَى الأَجَلَ وَسَارَ بِأَهْلِهِ آنَسَ مِن جَانِبِ الطُّورِ نَارًا قَالَ لأَهْلِهِ امْكُثُوا إِنِّي آنَسْتُ نَارًا لَّعَلِّي آتِيكُم مِّنْهَا بِخَبَرٍ أَوْ جَذْوَةٍ مِنَ النَّارِ لَعَلَّكُمْ تَصْطَلُونَ
پھر جب موسیٰ نے وہ مدت پوری کر لی، اور اپنی اہلیہ کو لے کر چلے تو اُنہوں نے کوہِ طور کی طرف سے ایک آگ دیکھی۔ اُنہوں نے اپنے گھر والوں سے کہا : ’’ ٹھہرو ! میں نے ایک آگ دیکھی ہے، شاید میں وہاں سے تمہارے پاس کوئی خبر لے آؤں ، یا آگ کا کوئی انگارہ اُٹھالاؤں ، تاکہ تم گرمائی حاصل کر سکو۔‘‘
•
فَلَمَّا أَتَاهَا نُودِي مِن شَاطِئِ الْوَادِي الأَيْمَنِ فِي الْبُقْعَةِ الْمُبَارَكَةِ مِنَ الشَّجَرَةِ أَن يَا مُوسَى إِنِّي أَنَا اللَّهُ رَبُّ الْعَالَمِينَ
چنانچہ جب وہ اُس آگ کے پاس پہنچے تو دائیں وادی کے کنارے پر جو برکت والے علاقے میں واقع تھی، ایک درخت سے آواز آئی کہ : ’’ اے موسیٰ ! میں ہی اﷲ ہوں ، تمام جہانوں کا پروردگار !‘‘