قرآن کریم > النساء
النساء
•
أُوْلَئِكَ مَأْوَاهُمْ جَهَنَّمُ وَلاَ يَجِدُونَ عَنْهَا مَحِيصًا
ان سب کا ٹھکانا جہنم ہے، اور ان کو اس سے بچنے کیلئے کوئی راہ فرار نہیں ملے گی
•
وَالَّذِينَ آمَنُواْ وَعَمِلُواْ الصَّالِحَاتِ سَنُدْخِلُهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا وَعْدَ اللَّهِ حَقًّا وَمَنْ أَصْدَقُ مِنَ اللَّهِ قِيلاً
اور جو لوگ ایمان لائے ہیں اور انہوں نے نیک عمل کئے ہیں ہم ان کو ایسے باغات میں داخل کریں گے جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی، یہ ان میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے۔ یہ اﷲ کا سچا وعدہ ہے، اور اﷲ سے زیادہ بات کا سچا کون ہو سکتا ہے ؟
•
لَّيْسَ بِأَمَانِيِّكُمْ وَلا أَمَانِيِّ أَهْلِ الْكِتَابِ مَن يَعْمَلْ سُوءًا يُجْزَ بِهِ وَلاَ يَجِدْ لَهُ مِن دُونِ اللَّهِ وَلِيًّا وَلاَ نَصِيرًا
نہ تمہاری تمنائیں (جنت میں جانے کیلئے) کافی ہیں ، نہ اہلِ کتاب کی آرزوئیں ۔ جو بھی بُرا عمل کرے گا، اس کی سزا پائے گا، اور اﷲ کے سوا اسے اپنا کوئی یارومددگار نہیں ملے گا
•
وَمَن يَعْمَلْ مِنَ الصَّالِحَاتِ مِن ذَكَرٍ أَوْ أُنثَى وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَأُوْلَئِكَ يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ وَلاَ يُظْلَمُونَ نَقِيرًا
اور جو شخص نیک کام کرے گا، چاہے وہ مرد ہو یا عورت، بشرطیکہ مومن ہو، تو ایسے لوگ جنت میں داخل ہوں گے، اور کھجور کی گٹھلی کے شگاف برابر بھی ان پر ظلم نہیں ہوگا
•
وَمَنْ أَحْسَنُ دِينًا مِّمَّنْ أَسْلَمَ وَجْهَهُ لله وَهُوَ مُحْسِنٌ واتَّبَعَ مِلَّةَ إِبْرَاهِيمَ حَنِيفًا وَاتَّخَذَ اللَّهُ إِبْرَاهِيمَ خَلِيلاً
اور اس سے بہتر کس کا دین ہو گا جس نے اپنے چہرے (سمیت سارے وجود) کو اﷲ کے آگے جھکا دیا ہو، جبکہ وہ نیکی کا خوگر بھی ہو، اورجس نے سیدھے سچے ابراہیم کے دین کی پیروی کی ہو۔ اور (یہ معلوم ہی ہے کہ) اﷲ نے ابراہیم کو اپنا خاص دوست بنا لیا تھا
•
وَللَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الأَرْضِ وَكَانَ اللَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ مُّحِيطًا
آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے اﷲ ہی کا ہے، اور اﷲ نے ہر چیز کو (اپنی قدرت کے) احاطے میں لیا ہوا ہے
•
وَيَسْتَفْتُوْنَكَ فِي النِّسَاۗءِ ۭ قُلِ اللّٰهُ يُفْتِيْكُمْ فِيْهِنَّ ۙ وَمَا يُتْلٰي عَلَيْكُمْ فِي الْكِتٰبِ فِيْ يَتٰمَي النِّسَاۗءِ الّٰتِيْ لَا تُؤْتُوْنَھُنَّ مَا كُتِبَ لَھُنَّ وَتَرْغَبُوْنَ اَنْ تَنْكِحُوْھُنَّ وَالْمُسْتَضْعَفِيْنَ مِنَ الْوِلْدَانِ ۙوَاَنْ تَقُوْمُوْا لِلْيَتٰمٰي بِالْقِسْطِ ۭ وَمَا تَفْعَلُوْا مِنْ خَيْرٍ فَاِنَّ اللّٰهَ كَانَ بِه عَلِــيْمًا
اور (اے پیغمبر !) لوگ تم سے عورتوں کے بارے میں شریعت کا حکم پوچھتے ہیں ۔ کہہ دو کہ اﷲ تم کو ان کے بارے میں حکم بتاتا ہے، اور اِس کتاب (یعنی قرآن) کی جو آیتیں جو تم کو پڑھ کر سنائی جاتی ہیں وہ بھی ان یتیم عورتوں کے بارے میں (شرعی حکم بتاتی ہیں ) جن کو تم ان کا مقرر شدہ حق نہیں دیتے، اور ان سے نکاح کرنا بھی چاہتے ہو، نیز کمزور بچوں کے بارے میں بھی (حکم بتاتی ہیں ) اور یہ تاکید کرتی ہیں کہ تم یتیموں کی خاطر انصاف قائم کرو۔ اور تم جو بھلائی کا کام کروگے، اﷲ کو اس کا پورا پورا علم ہے
•
وَإِنِ امْرَأَةٌ خَافَتْ مِن بَعْلِهَا نُشُوزًا أَوْ إِعْرَاضًا فَلاَ جُنَاْحَ عَلَيْهِمَا أَن يُصْلِحَا بَيْنَهُمَا صُلْحًا وَالصُّلْحُ خَيْرٌ وَأُحْضِرَتِ الأَنفُسُ الشُّحَّ وَإِن تُحْسِنُواْ وَتَتَّقُواْ فَإِنَّ اللَّهَ كَانَ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرًا
اور اگر کسی عورت کو اپنے شوہر کی طرف سے زیادتی یا بیزاری کا اندیشہ ہو تو ان میاں بیوی کیلئے اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے کہ وہ آپس کے اتفاق سے کسی قسم کی صلح کر لیں ۔ اور صلح کر لینا بہتر ہے۔ اور اِنسانوں کے دل میں (کچھ نہ کچھ) لالچ کا مادہ تو رکھ ہی دیا گیا ہے۔ اور اگر احسان اور تقویٰ سے کام لو تو جو کچھ تم کروگے اﷲ اس سے پوری طرح باخبر ہے
•
وَلَن تَسْتَطِيعُواْ أَن تَعْدِلُواْ بَيْنَ النِّسَاء وَلَوْ حَرَصْتُمْ فَلاَ تَمِيلُواْ كُلَّ الْمَيْلِ فَتَذَرُوهَا كَالْمُعَلَّقَةِ وَإِن تُصْلِحُواْ وَتَتَّقُواْ فَإِنَّ اللَّهَ كَانَ غَفُورًا رَّحِيمًا
اور عورتوں کے درمیان مکمل برابری رکھنا تو تمہارے بس میں نہیں ، چاہے تم ایساچاہتے بھی ہو، البتہ کسی ایک طرف پورے پورے نہ جھک جاؤ کہ دوسری کو ایسا بناکر چھوڑ دو جیسے کوئی بیچ میں لٹکی ہوئی چیز۔ اور اگر تم اصلاح اور تقویٰ سے کام لو گے تو یقین رکھو کہ اﷲ بہت بخشنے والا، بڑا مہربان ہے
•
وَإِن يَتَفَرَّقَا يُغْنِ اللَّهُ كُلاًّ مِّن سَعَتِهِ وَكَانَ اللَّهُ وَاسِعًا حَكِيمًا
اور اگر دونوں جداہو ہی جائیں تو اﷲ اپنی (قدرت اور رحمت کی) وسعت سے دونوں کو (ایک دوسرے کی حاجت سے) بے نیاز کر دے گا۔ اﷲ بڑی وسعتوں والا، بڑی حکمت والا ہے