قرآن کریم > الإسراء
الإسراء
•
وَقُلْ جَاۗءَ الْحَقُّ وَزَهَقَ الْبَاطِلُ ۭ اِنَّ الْبَاطِلَ كَانَ زَهُوْقًا
اور کہو کہ : ’’ حق آن پہنچا، اور باطل مٹ گیا، اور یقینا باطل ایسی ہی چیز ہے جو مٹنے والی ہے۔‘‘
•
وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْاٰنِ مَا هُوَ شِفَاۗءٌ وَّرَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِيْنَ ۙ وَلَا يَزِيْدُ الظّٰلِمِيْنَ اِلَّا خَسَارًا
اور ہم وہ قرآن نازل کر رہے ہیں جو مومنوں کیلئے شفا اور رحمت کا سامان ہے، البتہ ظالموں کے حصے میں اُس سے نقصان کے سوا کسی اور چیز کا اضافہ نہیں ہوتا
•
وَإِذَآ أَنْعَمْنَا عَلَى الإِنسَانِ أَعْرَضَ وَنَأَى بِجَانِبِهِ وَإِذَا مَسَّهُ الشَّرُّ كَانَ يَؤُوسًا
اور جب ہم انسان کو کوئی نعمت دیتے ہیں تو وہ منہ موڑ لیتا ہے، اور پہلو بدل لیتاہے، اور اگر اُس کو کوئی برائی چھو جائے تو مایوس ہو بیٹھتا ہے
•
قُلْ كُلٌّ يَعْمَلُ عَلَى شَاكِلَتِهِ فَرَبُّكُمْ أَعْلَمُ بِمَنْ هُوَ أَهْدَى سَبِيلاً
کہہ دو کہ : ’’ ہر شخص اپنے اپنے طریقے پر کام کر رہا ہے۔ اب اﷲ ہی بہتر جانتا ہے کہ کون زیادہ صحیح راستہ پر ہے۔‘‘
•
وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الرُّوحِ قُلِ الرُّوحُ مِنْ أَمْرِ رَبِّي وَمَا أُوتِيتُم مِّن الْعِلْمِ إِلاَّ قَلِيلاً
اور (اے پیغمبر !) یہ لوگ تم سے رُوح کے بارے میں پوچھتے ہیں ۔ کہہ دو کہ : ’’ رُوح میرے پروردگار کے حکم سے (بنی) ہے۔ اور تمہیں جو علم دیا گیا ہے، وہ بس تھوڑا ہی سا علم ہے۔‘‘
•
وَلَئِن شِئْنَا لَنَذْهَبَنَّ بِالَّذِي أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ ثُمَّ لاَ تَجِدُ لَكَ بِهِ عَلَيْنَا وَكِيلاً
اور اگر ہم چاہیں تو جو کچھ وحی ہم نے تمہارے پاس بھیجی ہے، وہ ساری واپس لے جائیں ، پھر تم اُسے واپس لانے کیلئے ہمارے مقابلے میں کوئی مددگار بھی نہ پاؤ
•
اِلَّا رَحْمَةً مِّنْ رَّبِّكَ ۭ اِنَّ فَضْلَهُ كَانَ عَلَيْكَ كَبِيْرًا
لیکن یہ تو تمہارے رَبّ کی طرف سے ایک رحمت ہے (کہ وحی کا سلسلہ جاری ہے) حقیقت یہ ہے کہ تمہارے رَبّ کی طرف سے تم پر جو فضل ہورہا ہے، وہ بڑا عظیم ہے
•
قُل لَّئِنِ اجْتَمَعَتِ الإِنسُ وَالْجِنُّ عَلَى أَن يَأْتُواْ بِمِثْلِ هَذَا الْقُرْآنِ لاَ يَأْتُونَ بِمِثْلِهِ وَلَوْ كَانَ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ ظَهِيرًا
کہہ دو کہ : ’’ اگر تمام انسان اور جنات اس کام پر اکٹھے بھی ہوجائیں کہ اس قرآن جیسا کلام بناکر لے آئیں ، تب بھی وہ اس جیسا نہیں لا سکیں گے، چاہے وہ ایک دوسرے کی کتنی مدد کر لیں ۔‘‘
•
وَلَقَدْ صَرَّفْنَا لِلنَّاسِ فِي هَذَا الْقُرْآنِ مِن كُلِّ مَثَلٍ فَأَبَى أَكْثَرُ النَّاسِ إِلاَّ كُفُورًا
اور ہم نے انسانوں کی بھلائی کیلئے اس قرآن میں ہر قسم کی حکمت کی باتیں طرح طرح سے بیان کی ہیں ، پھر بھی اکثر لوگ انکار کے سوا کسی اور بات پر راضی نہیں ہیں
•
وَقَالُوْا لَنْ نُّؤْمِنَ لَكَ حَتّٰى تَفْجُرَ لَنَا مِنَ الْاَرْضِ يَنْۢبُوْعًا
اور کہتے ہیں کہ : ’’ ہم تم پر اُس وقت تک ایمان نہیں لائیں گے جب تک تم زمین کو پھاڑ کر ہمارے لئے ایک چشمہ نہ نکال دو