قرآن کریم > غافر
غافر
•
وَيَا قَوْمِ مَا لِي أَدْعُوكُمْ إِلَى النَّجَاةِ وَتَدْعُونَنِي إِلَى النَّارِ
اور اے میری قوم ! یہ کیا بات ہے کہ میں تمہیں نجات کی طرف دعوت دے رہا ہوں ، اور تم مجھے آگ کی طرف بلا رہے ہو؟
•
تَدْعُونَنِي لأَكْفُرَ بِاللَّهِ وَأُشْرِكَ بِهِ مَا لَيْسَ لِي بِهِ عِلْمٌ وَأَنَا أَدْعُوكُمْ إِلَى الْعَزِيزِ الْغَفَّارِ
تم مجھے یہ دعوت دے رہے ہو کہ اﷲ کا انکار کروں ، اور اُس کے ساتھ ایسی چیزوں کو شریک مانوں جن کے بارے میں مجھے کوئی علم نہیں ہے، اور میں تمہیں اُس ذات کی طرف بلا رہا ہوں جو بڑی صاحبِ اقتدار، بہت بخشنے والی ہے
•
لا جَرَمَ أَنَّمَا تَدْعُونَنِي إِلَيْهِ لَيْسَ لَهُ دَعْوَةٌ فِي الدُّنْيَا وَلا فِي الآخِرَةِ وَأَنَّ مَرَدَّنَا إِلَى اللَّهِ وَأَنَّ الْمُسْرِفِينَ هُمْ أَصْحَابُ النَّارِ
سچ تو یہ ہے کہ جن چیزوں کی طرف تم مجھے بلا رہے ہو، وہ کسی دعوت کے اہل نہیں ہیں ، نہ دُنیا میں ، نہ آخرت میں ، اور حقیقت یہ ہے کہ ہم سب کو اﷲ کی طرف پلٹ کر جانا ہے، اور یہ کہ جو لوگ حد سے گذرنے والے ہیں ، وہ آگ کے باسی ہیں
•
فَسَتَذْكُرُونَ مَا أَقُولُ لَكُمْ وَأُفَوِّضُ أَمْرِي إِلَى اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ بَصِيرٌ بِالْعِبَادِ
غرض تم عنقریب میری یہ باتیں یاد کروگے جو میں تم سے کہہ رہا ہوں ، اور میں اپنا معاملہ اﷲ کے سپرد کر تا ہوں ۔ یقینا اﷲ سارے بندوں کو خوب دیکھنے والا ہے۔‘‘
•
فَوَقَاهُ اللَّهُ سَيِّئَاتِ مَا مَكَرُوا وَحَاقَ بِآلِ فِرْعَوْنَ سُوءُ الْعَذَابِ
نتیجہ یہ ہوا کہ اُن لوگوں نے جو بُرے بُرے منصوبے بنا رکھے تھے، اﷲ نے اُس (مردِ مومن) کو اُن سب سے محفوظ رکھا، اور فرعون کے لوگوں کو بدترین عذاب نے آگھیرا
•
النَّارُ يُعْرَضُونَ عَلَيْهَا غُدُوًّا وَعَشِيًّا وَيَوْمَ تَقُومُ السَّاعَةُ أَدْخِلُوا آلَ فِرْعَوْنَ أَشَدَّ الْعَذَابِ
آگ ہے جس کے سامنے اُنہیں صبح وشام پیش کیا جاتا ہے، اور جس دن قیامت آجائے گی، اُس دن (حکم ہوگا کہ :) ’’ فرعون کے لوگوں کو سخت ترین عذاب میں داخل کر دو۔‘‘
•
وَإِذْ يَتَحَاجُّونَ فِي النَّارِ فَيَقُولُ الضُّعَفَاء لِلَّذِينَ اسْتَكْبَرُوا إِنَّا كُنَّا لَكُمْ تَبَعًا فَهَلْ أَنتُم مُّغْنُونَ عَنَّا نَصِيبًا مِّنَ النَّارِ
اور اُس وقت (کا دھیان رکھو) جب یہ لوگ دوزخ میں ایک دوسرے سے جھگڑ رہے ہوں گے، چنانچہ جو (دُنیا میں ) کمزور تھے، وہ اُن لوگوں سے کہیں گے جو بڑے بنے ہوئے تھے کہ : ’’ ہم تو تمہارے پیچھے چلنے والے لوگ تھے، تو کیا تم آگ کا کچھ حصہ ہمارے بدلے خود لے لوگے؟‘‘
•
قَالَ الَّذِينَ اسْتَكْبَرُوا إِنَّا كُلٌّ فِيهَا إِنَّ اللَّهَ قَدْ حَكَمَ بَيْنَ الْعِبَادِ
وہ جو بڑے بنے ہوئے تھے، کہیں گے کہ : ’’ ہم سب ہی اس دوزخ میں ہیں ۔ اﷲ تمام بندوں کے درمیان فیصلہ کر چکا ہے۔‘‘
•
وَقَالَ الَّذِينَ فِي النَّارِ لِخَزَنَةِ جَهَنَّمَ ادْعُوا رَبَّكُمْ يُخَفِّفْ عَنَّا يَوْمًا مِّنَ الْعَذَابِ
اور یہ سب جو آگ میں پڑے ہوں گے، دوزخ کے نگرانوں سے کہیں گے کہ : ’’ اپنے پروردگار سے دُعا کرو کہ وہ کسی دن ہم سے عذاب کو ہلکا کر دے۔‘‘
•
قَالُوا أَوَلَمْ تَكُ تَأْتِيكُمْ رُسُلُكُم بِالْبَيِّنَاتِ قَالُوا بَلَى قَالُوا فَادْعُوا وَمَا دُعَاء الْكَافِرِينَ إِلاَّ فِي ضَلالٍ
وہ کہیں گے کہ : ’’ کیا تمہارے پاس تمہارے پیغمبر کھلی کھلی نشانیاں لے کر آتے نہیں رہے تھے؟‘‘ دوزخی جواب دیں گے کہ : ’’ بیشک (آتے تو رہے تھے۔) ’’ وہ کہیں گے : ’’ پھر تو تم ہی دُعا کرو، اور کافروں کی دُعا کا کوئی انجام اکارت جانے کے سوا نہیں ہے۔‘‘