قرآن کریم > الأعراف
الأعراف
•
وَإِذْ قِيلَ لَهُمُ اسْكُنُواْ هَذِهِ الْقَرْيَةَ وَكُلُواْ مِنْهَا حَيْثُ شِئْتُمْ وَقُولُواْ حِطَّةٌ وَادْخُلُواْ الْبَابَ سُجَّدًا نَّغْفِرْ لَكُمْ خَطِيئَاتِكُمْ سَنَزِيدُ الْمُحْسِنِينَ
اور وہ وقت یاد کرو جب اُن سے کہا گیا تھا کہ : ’’ اِس بستی میں جاکر بس جاؤ، اور اُس میں جہاں سے چاہو کھاؤ، اور یہ کہتے جانا کہ (یا اﷲ !) ہم آپ کی بخشش کے طلب گار ہیں ، اور (بستی کے) دروازے میں جھکے ہوئے سروں کے ساتھ داخل ہونا، تو ہم تمہاری خطائیں معاف کرد یں گے، (اور) نیکی کرنے والوں کو اور زیادہ (ثواب) بھی دیں گے۔ ‘‘
•
فَبَدَّلَ الَّذِينَ ظَلَمُواْ مِنْهُمْ قَوْلاً غَيْرَ الَّذِي قِيلَ لَهُمْ فَأَرْسَلْنَا عَلَيْهِمْ رِجْزًا مِّنَ السَّمَاء بِمَا كَانُواْ يَظْلِمُونَ
پھر ہوا یہ کہ جو بات اُن سے کہی گئی تھی، اُن میں سے ظالم لوگوں نے اُسے بدل کر دوسری بات بنالی۔ تب ہم نے اُن کی مسلسل زیادتیوں کی وجہ سے اُن پر آسمان سے عذاب بھیجا
•
واَسْأَلْهُمْ عَنِ الْقَرْيَةِ الَّتِي كَانَتْ حَاضِرَةَ الْبَحْرِ إِذْ يَعْدُونَ فِي السَّبْتِ إِذْ تَأْتِيهِمْ حِيتَانُهُمْ يَوْمَ سَبْتِهِمْ شُرَّعاً وَيَوْمَ لاَ يَسْبِتُونَ لاَ تَأْتِيهِمْ كَذَلِكَ نَبْلُوهُم بِمَا كَانُوا يَفْسُقُونَ
اور اِن سے اُس بستی کے بارے میں پوچھو جو سمندر کے کنارے آ باد تھی، جب وہ سبت (سنیچر) کے معاملے میں زیادتیاں کرتے تھے، جب اُن (کے سمندر) کی مچھلیاں سنیچر کے دن تو اُچھل اُچھل کر سامنے آتی تھیں ، اور جب وہ سنیچر کا دن نہ منارہے ہوتے، تو وہ نہیں آتی تھیں ۔ اس طرح اُن کی مسلسل نافرمانیوں کی وجہ سے ہم انہیں آزماتے تھے
•
وَإِذَ قَالَتْ أُمَّةٌ مِّنْهُمْ لِمَ تَعِظُونَ قَوْمًا اللَّهُ مُهْلِكُهُمْ أَوْ مُعَذِّبُهُمْ عَذَابًا شَدِيدًا قَالُواْ مَعْذِرَةً إِلَى رَبِّكُمْ وَلَعَلَّهُمْ يَتَّقُونَ
اور (وہ وقت انہیں یاد دلاؤ) جب انہی کے ایک گروہ نے (دوسرے گروہ سے) کہا تھا کہ : ’’ تم اُن لوگوں کو کیوں نصیحت کر رہے ہو جنہیں اﷲ یا تو ہلاک کرنے والا ہے، یا کوئی سخت قسم کا عذاب دینے والا ہے ؟ ‘‘ دوسرے گروہ کے لوگوں نے کہا کہ : ’’ یہ ہم اس لئے کرتے ہیں تاکہ تمہارے رب کے حضور بری الذمہ ہو سکیں ، اور شاید (اس نصیحت سے) یہ لوگ پرہیزگاری اختیار کرلیں ۔ ‘‘
•
فَلَمَّا نَسُواْ مَا ذُكِّرُواْ بِهِ أَنجَيْنَا الَّذِينَ يَنْهَوْنَ عَنِ السُّوءِ وَأَخَذْنَا الَّذِينَ ظَلَمُواْ بِعَذَابٍ بَئِيسٍ بِمَا كَانُواْ يَفْسُقُونَ
پھر جب یہ لوگ وہ بات بھلا بیٹھے جس کی انہیں نصیحت کی گئی تھی تو بُرائی سے روکنے والوں کو تو ہم نے بچالیا، اور جنہوں نے زیادتیاں کی تھیں ، اُن کی مسلسل نافرمانی کی بناپر ہم نے اُنہیں ایک سخت عذاب میں پکڑ لیا
•
فَلَمَّا عَتَوْاْ عَن مَّا نُهُواْ عَنْهُ قُلْنَا لَهُمْ كُونُواْ قِرَدَةً خَاسِئِينَ
چنانچہ ہوا یہ کہ جس کام سے انہیں روکا گیا تھا، جب انہوں نے اس کے خلاف سر کشی کی تو ہم نے اُن سے کہا : ’’ جاؤ، ذلیل بندر بن جاؤ۔ ‘‘
•
وَإِذْ تَأَذَّنَ رَبُّكَ لَيَبْعَثَنَّ عَلَيْهِمْ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ مَن يَسُومُهُمْ سُوءَ الْعَذَابِ إِنَّ رَبَّكَ لَسَرِيعُ الْعِقَابِ وَإِنَّهُ لَغَفُورٌ رَّحِيمٌ
اور (یاد کرو وہ وقت) جب تمہارے رب نے اعلان کیا کہ وہ ان پر قیامت کے دن تک کوئی نہ کوئی ایسا شخص مسلط کرتا رہے گا جو ان کو بری بری تکلیفیں پہنچائے گا۔ بیشک تمہارا رَبّ جلد ہی سزا دینے والا بھی ہے، اوریقینا وہ بہت بخشنے والا، بڑا مہربان بھی ہے
•
وَقَطَّعْنَاهُمْ فِي الأَرْضِ أُمَمًا مِّنْهُمُ الصَّالِحُونَ وَمِنْهُمْ دُونَ ذَلِكَ وَبَلَوْنَاهُمْ بِالْحَسَنَاتِ وَالسَّيِّئَاتِ لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُونَ
اور ہم نے دُنیا میں اُن کو مختلف جماعتوں میں بانٹ دیا۔ چنانچہ ان میں نیک لوگ بھی تھے، اور کچھ دوسری طرح کے لوگ بھی۔ اور ہم نے انہیں اچھے اور برے حالات سے آزمایا، تاکہ وہ (راہِ راست کی طرف) لوٹ آئیں
•
فَخَلَفَ مِن بَعْدِهِمْ خَلْفٌ وَرِثُواْ الْكِتَابَ يَأْخُذُونَ عَرَضَ هَذَا الأدْنَى وَيَقُولُونَ سَيُغْفَرُ لَنَا وَإِن يَأْتِهِمْ عَرَضٌ مُّثْلُهُ يَأْخُذُوهُ أَلَمْ يُؤْخَذْ عَلَيْهِم مِّيثَاقُ الْكِتَابِ أَن لاَّ يِقُولُواْ عَلَى اللَّهِ إِلاَّ الْحَقَّ وَدَرَسُواْ مَا فِيهِ وَالدَّارُ الآخِرَةُ خَيْرٌ لِّلَّذِينَ يَتَّقُونَ أَفَلاَ تَعْقِلُونَ
پھر ان کے بعد اُن کی جگہ ایسے جانشین آئے جو کتاب (یعنی تورات) کے وارث بنے، مگر ان کا حال یہ تھا کہ اس ذلیل دنیا کا سازوسامان (رِشوت میں ) لیتے، اور یہ کہتے کہ : ’’ ہماری بخشش ہو جائے گی۔ ‘‘ حالانکہ اگر اُسی جیسا سازوسامان دوبارہ اُن کے پاس آتا تو وہ اُسے بھی (رِشوت میں ) لے لیتے۔ کیا ان سے کتاب میں مذکور یہ عہد نہیں لیا گیا تھا کہ وہ اﷲ کی طرف حق کے سوا کوئی بات منسوب نہ کریں ؟ اور اُس (کتاب) میں جو کچھ لکھا تھا، وہ انہوں نے باقاعدہ پڑھا بھی تھا۔ اور آخرت والا گھر اُن لوگوں کیلئے کہیں بہتر ہے جو تقویٰ اختیار کرتے ہیں ۔ (اے یہود !) کیا پھر بھی تم عقل سے کام نہیں لیتے ؟
•
وَالَّذِينَ يُمَسِّكُونَ بِالْكِتَابِ وَأَقَامُواْ الصَّلاَةَ إِنَّا لاَ نُضِيعُ أَجْرَ الْمُصْلِحِينَ
اور جو لوگ کتاب کو مضبوطی سے تھامتے ہیں ، اور نماز قائم کرتے ہیں ، تو ہم ایسے اصلاح کرنے والوں کا اجر ضائع نہیں کرتے