قرآن کریم > الأعراف
الأعراف
•
وَإِذ نَتَقْنَا الْجَبَلَ فَوْقَهُمْ كَأَنَّهُ ظُلَّةٌ وَظَنُّواْ أَنَّهُ وَاقِعٌ بِهِمْ خُذُواْ مَا آتَيْنَاكُم بِقُوَّةٍ وَاذْكُرُواْ مَا فِيهِ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ
اور (یاد کرو) جب ہم نے پہاڑ کو ان کے اُوپر اس طرح اُٹھا دیا تھا جیسے وہ کوئی سائبان ہو، اور انہیں یہ گمان ہوگیا تھا کہ وہ ان کے اُوپر گرنے ہی والا ہے، (اُس وقت ہم نے حکم دیا تھا کہ :) ’’ ہم نے تمہیں جو کتاب دی ہے، اُسے تھامو، اور اُس کی باتوں کو یاد کرو، تاکہ تم تقویٰ اختیار کرسکو۔ ‘‘
•
وَإِذْ أَخَذَ رَبُّكَ مِن بَنِي آدَمَ مِن ظُهُورِهِمْ ذُرِّيَّتَهُمْ وَأَشْهَدَهُمْ عَلَى أَنفُسِهِمْ أَلَسْتَ بِرَبِّكُمْ قَالُواْ بَلَى شَهِدْنَا أَن تَقُولُواْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِنَّا كُنَّا عَنْ هَذَا غَافِلِينَ
اور (اے رسول ! لوگوں کو وہ وقت یاد دلاؤ) جب تمہارے پروردگار نے آدم کے بیٹوں کی پشت سے اُن کی ساری اولاد کو نکالا تھا، اور اُن کو خود اپنے اُوپر گواہ بنایا تھا، (اور پوچھا تھا کہ :) ’’ کیا میں تمہارا رَبّ نہیں ہوں ؟ ‘‘ سب نے جواب دیا تھا کہ : ’’ کیوں نہیں ؟ ہم سب اس بات کی گواہی دیتے ہیں ۔ ‘‘ (اور یہ اقرار ہم نے اس لئے لیا تھا) تاکہ تم قیامت کے دن یہ نہ کہہ سکو کہ : ’’ ہم تو اس بات سے بے خبر تھے۔ ‘‘
•
أَوْ تَقُولُواْ إِنَّمَا أَشْرَكَ آبَاؤُنَا مِن قَبْلُ وَكُنَّا ذُرِّيَّةً مِّن بَعْدِهِمْ أَفَتُهْلِكُنَا بِمَا فَعَلَ الْمُبْطِلُونَ
یا یہ نہ کہہ دو کہ : ’’ شرک (کا آغاز) تو بہت پہلے ہمارے باپ دادوں نے کیا تھا، اور ہم اُن کے بعد انہی کی اولاد بنے۔ تو کیا آپ ہمیں اُن کاموں کی وجہ سے ہلاک کردیں گے جو غلط کار لوگوں نے کئے تھے ؟ ‘‘
•
وَكَذَلِكَ نُفَصِّلُ الآيَاتِ وَلَعَلَّهُمْ يَرْجِعُونَ
اور اسی طرح ہم نشانیوں کو تفصیل سے بیان کرتے ہیں ، تاکہ لوگ (حق کی طرف) پلٹ آئیں
•
وَاتْلُ عَلَيْهِمْ نَبَأَ الَّذِيَ آتَيْنَاهُ آيَاتِنَا فَانسَلَخَ مِنْهَا فَأَتْبَعَهُ الشَّيْطَانُ فَكَانَ مِنَ الْغَاوِينَ
اور (اے رسول !) ان کو اُس شخص کا واقعہ پڑھ کر سناؤ جس کو ہم نے اپنی آیتیں عطا فرمائیں ، مگر وہ اُن کو بالکل ہی چھوڑ نکلا، پھرشیطان اُس کے پیچھے لگا، جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ وہ گمراہ لوگوں میں شامل ہوگیا
•
وَلَوْ شِئْنَا لَرَفَعْنَاهُ بِهَا وَلَكِنَّهُ أَخْلَدَ إِلَى الأَرْضِ وَاتَّبَعَ هَوَاهُ فَمَثَلُهُ كَمَثَلِ الْكَلْبِ إِن تَحْمِلْ عَلَيْهِ يَلْهَثْ أَوْ تَتْرُكْهُ يَلْهَث ذَّلِكَ مَثَلُ الْقَوْمِ الَّذِينَ كَذَّبُواْ بِآيَاتِنَا فَاقْصُصِ الْقَصَصَ لَعَلَّهُمْ يَتَفَكَّرُونَ
اور اگر ہم چاہتے تو ان آیتوں کی بدولت اُسے سر بلند کرتے، مگر وہ تو زمین ہی کی طرف جھک کر رہ گیا، اور اپنی خواہشات کے پیچھے پڑا رہا، اس لئے اُس کی مثال اُس کتے کی سی ہوگئی کہ اگر تم اُس پر حملہ کرو تب بھی وہ زبان لٹکا کر ہانپے گا، اور اگر اُسے (اُس کے حال پر) چھوڑ دو تب بھی زبان لٹکا کر ہانپے گا۔ یہ ہے مثال اُن لوگوں کی جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا ہے۔ لہٰذا تم یہ واقعات ان کو سناتے رہو، تاکہ یہ کچھ سوچیں
•
سَاء مَثَلاً الْقَوْمُ الَّذِينَ كَذَّبُواْ بِآيَاتِنَا وَأَنفُسَهُمْ كَانُواْ يَظْلِمُونَ
کتنی بُری مثال ہے اُن لوگوں کی جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا ہے، اور جو اپنی جانوں پر ظلم کرتے رہے ہیں !
•
مَن يَهْدِ اللَّهُ فَهُوَ الْمُهْتَدِي وَمَن يُضْلِلْ فَأُوْلَئِكَ هُمُ الْخَاسِرُونَ
جسے اﷲ ہدایت دے، بس وہی ہدایت یافتہ ہوتا ہے، اور جسے وہ گمراہ کر دے، تو ایسے ہی لوگ ہیں جو نقصان اُٹھاتے ہیں
•
وَلَقَدْ ذَرَأْنَا لِجَهَنَّمَ كَثِيرًا مِّنَ الْجِنِّ وَالإِنسِ لَهُمْ قُلُوبٌ لاَّ يَفْقَهُونَ بِهَا وَلَهُمْ أَعْيُنٌ لاَّ يُبْصِرُونَ بِهَا وَلَهُمْ آذَانٌ لاَّ يَسْمَعُونَ بِهَا أُوْلَئِكَ كَالأَنْعَامِ بَلْ هُمْ أَضَلُّ أُوْلَئِكَ هُمُ الْغَافِلُونَ
اور ہم نے جنات اور انسانوں میں سے بہت سے لوگ جہنم کیلئے پیدا کئے۔ اُن کے پاس دل ہیں جن سے وہ سمجھتے نہیں ، اُن کے پاس آنکھیں ہیں جن سے وہ دیکھتے نہیں، اور اُن کے پاس کان ہیں جن سے وہ سنتے نہیں ۔ وہ لو گ چوپایوں کی طرح ہیں ، بلکہ وہ اُن سے بھی زیادہ بھٹکے ہوئے ہیں ۔ یہی لوگ ہیں جو غفلت میں پڑے ہوئے ہیں
•
وَلِلّهِ الأَسْمَاء الْحُسْنَى فَادْعُوهُ بِهَا وَذَرُواْ الَّذِينَ يُلْحِدُونَ فِي أَسْمَآئِهِ سَيُجْزَوْنَ مَا كَانُواْ يَعْمَلُونَ
اور اسمائے حسنیٰ (اچھے اچھے نام) اﷲ ہی کے ہیں ۔ لہٰذا اُس کو انہی ناموں سے پکارو، اور اُن لوگوں کو چھوڑ دو جو اُس کے ناموں میں ٹیڑھا راستہ اختیار کرتے ہیں ۔ وہ جو کچھ کر رہے ہیں ، اُس کا بدلہ اُنہیں دیا جائے گا