قرآن کریم > الأعراف
الأعراف
•
قَالَ رَبِّ اغْفِرْ لِي وَلأَخِي وَأَدْخِلْنَا فِي رَحْمَتِكَ وَأَنتَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِينَ
موسیٰ نے کہا : ’’ میرے پروردگار ! میری اور میرے بھائی کی مغفرت فرما دے اور ہمیں اپنی رحمت میں داخل کر دے۔ تُو تمام رحم کرنے والوں سے بڑھ کر رحم کرنے والا ہے۔ ‘‘
•
إِنَّ الَّذِينَ اتَّخَذُواْ الْعِجْلَ سَيَنَالُهُمْ غَضَبٌ مِّن رَّبِّهِمْ وَذِلَّةٌ فِي الْحَياةِ الدُّنْيَا وَكَذَلِكَ نَجْزِي الْمُفْتَرِينَ
(اﷲ نے فرمایا :) ’’ جن لوگوں نے بچھڑے کو معبود بنایا ہے، اُن پر جلد ہی اُن کے رَب کا غضب اور دُنیوی زندگی ہی میں ذلت آپڑے گی۔ جو لوگ افترا پردازی کرتے ہیں ، اُن کو ہم اسی طرح سزا دیتے ہیں
•
وَالَّذِينَ عَمِلُواْ السَّيِّئَاتِ ثُمَّ تَابُواْ مِن بَعْدِهَا وَآمَنُواْ إِنَّ رَبَّكَ مِن بَعْدِهَا لَغَفُورٌ رَّحِيمٌ
ا ور جو لوگ بُرے کام کر گذریں ، پھر اُن کے بعد توبہ کرلیں ، اور ایمان لے آئیں ، تو تمہارا رَبّ اس توبہ کے بعد (اُن کیلئے) بہت بخشنے والا، بڑا مہربان ہے۔ ‘‘
•
وَلَمَّا سَكَتَ عَن مُّوسَى الْغَضَبُ أَخَذَ الأَلْوَاحَ وَفِي نُسْخَتِهَا هُدًى وَرَحْمَةٌ لِّلَّذِينَ هُمْ لِرَبِّهِمْ يَرْهَبُونَ
اور جب موسیٰ کا غصہ تھم گیا تو انہوں نے تختیاں اُٹھالیں ، ا وراُن میں جو باتیں لکھی تھیں ، اُس میں ان لوگوں کیلئے ہدایت اور رحمت کا ساما ن تھا جو اپنے رب سے ڈرتے ہیں
•
وَاخْتَارَ مُوسَى قَوْمَهُ سَبْعِينَ رَجُلاً لِّمِيقَاتِنَا فَلَمَّا أَخَذَتْهُمُ الرَّجْفَةُ قَالَ رَبِّ لَوْ شِئْتَ أَهْلَكْتَهُم مِّن قَبْلُ وَإِيَّايَ أَتُهْلِكُنَا بِمَا فَعَلَ السُّفَهَاء مِنَّا إِنْ هِيَ إِلاَّ فِتْنَتُكَ تُضِلُّ بِهَا مَن تَشَاء وَتَهْدِي مَن تَشَاء أَنتَ وَلِيُّنَا فَاغْفِرْ لَنَا وَارْحَمْنَا وَأَنتَ خَيْرُ الْغَافِرِينَ
اور موسیٰ نے اپنی قوم کے ستر آدمی منتخب کئے، تاکہ انہیں ہمارے طے کئے ہوئے وقت پر (کوہِ طور) لائیں ۔ پھر جب انہیں زلزلے نے آ پکڑا تو موسیٰ نے کہا : ’’ میرے پروردگار ! اگر آپ چاہتے تو ان کو، اور خود مجھ کو بھی پہلے ہی ہلاک کر دیتے، کیا ہم میں سے کچھ بے وقوفوں کی حرکت کی وجہ سے آپ ہم سب کو ہلاک کر دیں گے ؟ (ظاہر ہے کہ نہیں ۔ لہٰذا پتہ چلا کہ) یہ واقعہ آپ کی طرف سے صرف ایک امتحان ہے جس کے ذریعے آپ جس کو چاہیں ، گمراہ کردیں ، اور جس کو چاہیں ہدایت دے دیں ۔ آپ ہی ہمارے رکھوالے ہیں ۔ اس لئے ہمیں معاف کر دیجئے، اور ہم پر رحم فرمایئے۔ بیشک آپ سارے معاف کرنے والوں سے بہتر معاف کرنے والے ہیں
•
وَاكْتُبْ لَنَا فِي هَذِهِ الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الآخِرَةِ إِنَّا هُدْنَا إِلَيْكَ قَالَ عَذَابِي أُصِيبُ بِهِ مَنْ أَشَاء وَرَحْمَتِي وَسِعَتْ كُلَّ شَيْءٍ فَسَأَكْتُبُهَا لِلَّذِينَ يَتَّقُونَ وَيُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَالَّذِينَ هُم بِآيَاتِنَا يُؤْمِنُونَ
اورہمارے لئے اس دُنیا میں بھی بھلائی لکھ دیجئے، اور آخرت میں بھی۔ ہم (اس غرض کیلئے) آپ ہی سے رُجوع کرتے ہیں ۔ ‘‘ اﷲ نے فرمایا : ’’ اپنا عذاب تو میں اُسی پر نازل کرتا ہوں جس پر چاہتا ہوں ۔ اور جہاں تک میری رحمت کا تعلق ہے، وہ ہر چیز پر چھائی ہوئی ہے۔ چنانچہ میں یہ رحمت (مکمل طور پر) اُن لوگوں کیلئے لکھوں گا جو تقویٰ اختیار کریں ، اور زکوٰۃ اداکریں ، اورجو ہماری آیتوں پر ایمان رکھیں
•
الَّذِينَ يَتَّبِعُونَ الرَّسُولَ النَّبِيَّ الأُمِّيَّ الَّذِي يَجِدُونَهُ مَكْتُوبًا عِندَهُمْ فِي التَّوْرَاةِ وَالإِنْجِيلِ يَأْمُرُهُم بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَاهُمْ عَنِ الْمُنكَرِ وَيُحِلُّ لَهُمُ الطَّيِّبَاتِ وَيُحَرِّمُ عَلَيْهِمُ الْخَبَآئِثَ وَيَضَعُ عَنْهُمْ إِصْرَهُمْ وَالأَغْلاَلَ الَّتِي كَانَتْ عَلَيْهِمْ فَالَّذِينَ آمَنُواْ بِهِ وَعَزَّرُوهُ وَنَصَرُوهُ وَاتَّبَعُواْ النُّورَ الَّذِيَ أُنزِلَ مَعَهُ أُوْلَئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ
جو اُس رسول، یعنی نبیِ اُمی کے پیچھے چلیں جس کا ذکر وہ تو رات اور انجیل میں لکھا ہوا پائیں گے، جو اُنہیں اچھی باتوں کا حکم دے گا، برائیوں سے روکے گا، اور اُن کیلئے پاکیزہ چیزوں کو حلال اور گندی چیزوں کو حرام قرار دے گا، اور اُن پر سے وہ بوجھ اور گلے کے وہ طوق اُتار دے گا جو اُن پر لدے ہوئے تھے۔ چنانچہ جو لوگ اُس (نبی) پر ایمان لائیں گے، اُس کی تعظیم کریں گے، اُس کی مدد کریں گے، اور اُس کے ساتھ جو نور اتارا گیا ہے، اُس کے پیچھے چلیں گے، تو وہی لوگ فلاح پانے والے ہوں گے۔ ‘‘
•
قُلْ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنِّي رَسُولُ اللَّهِ إِلَيْكُمْ جَمِيعًا الَّذِي لَهُ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ لا إِلَهَ إِلاَّ هُوَ يُحْيِي وَيُمِيتُ فَآمِنُواْ بِاللَّهِ وَرَسُولِهِ النَّبِيِّ الأُمِّيِّ الَّذِي يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَكَلِمَاتِهِ وَاتَّبِعُوهُ لَعَلَّكُمْ تَهْتَدُونَ
(اے رسول ! ان سے) کہو کہ : ’’ اے لوگو ! میں تم سب کی طرف اُس اﷲ کا بھیجا ہوا رسول ہوں جس کے قبضے میں تمام آسمانوں ا ور زمین کی سلطنت ہے۔ اُس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے۔ وہی زندگی اور موت دیتا ہے۔ اب تم اﷲ پر اور اُس کے رسو ل پر ایمان لے آؤ جو نبی امی ہے، اور جو اﷲ پر اور اُس کے کلمات پر ایمان رکھتا ہے، اور اُس کی پیروی کرو، تاکہ تمہیں ہدایت حاصل ہو۔ ‘‘
•
وَمِن قَوْمِ مُوسَى أُمَّةٌ يَهْدُونَ بِالْحَقِّ وَبِهِ يَعْدِلُونَ
اور موسیٰ کی قوم میں ایک جماعت ایسی بھی ہے جو لوگوں کو حق کا راستہ دکھاتی ہے، اور اُسی (حق) کے مطابق انصاف سے کام لیتی ہے
•
وَقَطَّعْنَاهُمُ اثْنَتَيْ عَشْرَةَ أَسْبَاطًا أُمَمًا وَأَوْحَيْنَا إِلَى مُوسَى إِذِ اسْتَسْقَاهُ قَوْمُهُ أَنِ اضْرِب بِّعَصَاكَ الْحَجَرَ فَانبَجَسَتْ مِنْهُ اثْنَتَا عَشْرَةَ عَيْنًا قَدْ عَلِمَ كُلُّ أُنَاسٍ مَّشْرَبَهُمْ وَظَلَّلْنَا عَلَيْهِمُ الْغَمَامَ وَأَنزَلْنَا عَلَيْهِمُ الْمَنَّ وَالسَّلْوَى كُلُواْ مِن طَيِّبَاتِ مَا رَزَقْنَاكُمْ وَمَا ظَلَمُونَا وَلَكِن كَانُواْ أَنفُسَهُمْ يَظْلِمُونَ
اور ہم نے اُن کو (یعنی بنی اسرائیل کو) بارہ خاندانوں میں اس طرح تقسیم کر دیا تھا کہ وہ الگ الگ (انتظامی) جماعتوں کی صورت اختیار کر گئے تھے۔ اورجب موسیٰ کی قوم نے اُن سے پانی مانگا تو ہم نے اُن کو وحی کے ذریعے حکم دیا کہ اپنی لاٹھی فلاں پتھر پر مارو۔ چنانچہ اس پتھر سے بارہ چشمے پھوٹ پڑے۔ ہر خاندان کو اپنی پانی پینے کی جگہ معلوم ہوگئی۔ اور ہم نے اُن کو بادل کا سایہ دیا، اور ہم نے اُن پر من و سلویٰ (یہ کہہ کر) اُتارا کہ : ’’ کھاؤ وہ پاکیزہ رزق جو ہم نے تمہیں دیا ہے۔‘‘ اور (اس کے باوجود انہوں نے جو ناشکری کی تو) انہوں نے ہمارا کوئی نقصان نہیں کیا، بلکہ وہ خود اپنی جانوں پر ظلم کرتے رہے