قرآن کریم > الزمر
الزمر
•
أَلَمْ تَرَ أَنَّ اللَّهَ أَنزَلَ مِنَ السَّمَاء مَاء فَسَلَكَهُ يَنَابِيعَ فِي الأَرْضِ ثُمَّ يُخْرِجُ بِهِ زَرْعًا مُّخْتَلِفًا أَلْوَانُهُ ثُمَّ يَهِيجُ فَتَرَاهُ مُصْفَرًّا ثُمَّ يَجْعَلُهُ حُطَامًا إِنَّ فِي ذَلِكَ لَذِكْرَى لأُوْلِي الأَلْبَابِ
کیا تم نے نہیں دیکھا کہ اﷲ نے آسمان سے پانی اُتارا، پھر اُسے زمین کے سوتوں میں پرو دیا؟ پھر وہ اُس پانی سے ایسی کھیتیاں وجود میں لاتا ہے جن کے رنگ مختلف ہیں ، پھر وہ کھیتیاں سوکھ جاتی ہیں تو تم اُنہیں دیکھتے ہو کہ پیلی پڑ گئی ہیں ، پھر وہ اُنہیں چورا چورا کر دیتا ہے۔ یقینا ان باتوں میں اُن لوگوں کیلئے بڑا سبق ہے جو عقل رکھتے ہیں
•
أَفَمَن شَرَحَ اللَّهُ صَدْرَهُ لِلإِسْلامِ فَهُوَ عَلَى نُورٍ مِّن رَّبِّهِ فَوَيْلٌ لِّلْقَاسِيَةِ قُلُوبُهُم مِّن ذِكْرِ اللَّهِ أُوْلَئِكَ فِي ضَلالٍ مُبِينٍ
بھلا کیا وہ شخص جس کا سینہ اﷲ نے اسلام کیلئے کھول دیا ہے، جس کے نتیجے میں وہ اپنے پروردگار کی عطا کی ہوئی روشنی میں آچکا ہے، (سنگدلوں کے برابر ہوسکتا ہے؟) ہاں ! بربادی اُن کی ہے جن کے دل اﷲ کے ذکر سے سخت ہوچکے ہیں ۔ یہ لوگ کھلی گمراہی میں پڑے ہوئے ہیں
•
اللَّهُ نَزَّلَ أَحْسَنَ الْحَدِيثِ كِتَابًا مُّتَشَابِهًا مَّثَانِيَ تَقْشَعِرُّ مِنْهُ جُلُودُ الَّذِينَ يَخْشَوْنَ رَبَّهُمْ ثُمَّ تَلِينُ جُلُودُهُمْ وَقُلُوبُهُمْ إِلَى ذِكْرِ اللَّهِ ذَلِكَ هُدَى اللَّهِ يَهْدِي بِهِ مَنْ يَشَاء وَمَن يُضْلِلْ اللَّهُ فَمَا لَهُ مِنْ هَادٍ
اﷲ نے بہترین کلام نازل فرمایا ہے، ایک ایسی کتاب جس کے مضامین ایک دوسرے سے ملتے جلتے ہیں ، جس کی باتیں بار با ر دُہرائی گئی ہیں ۔ وہ لوگ جن کے دلوں میں اپنے پروردگار کا رُعب ہے وہ اس سے کانپ اُٹھتے ہیں ، پھر اُن کے جسم اور اُن کے دل نرم ہو کر اﷲ کی یاد کی طرف متوجہ ہوجاتے ہیں ۔ یہ اﷲ کی ہدایت ہے جس کے ذریعے وہ جس کو چاہتا ہے، راہِ راست پر لے آتا ہے، اور جسے اﷲ راستے سے بھٹکا دے، اُسے کوئی راستے پر لانے والا نہیں
•
أَفَمَن يَتَّقِي بِوَجْهِهِ سُوءَ الْعَذَابِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَقِيلَ لِلظَّالِمِينَ ذُوقُوا مَا كُنتُمْ تَكْسِبُونَ
بھلا (اُس شخص کا کیسا بُرا حال ہوگا) جو اپنے چہرے ہی سے بدترین عذاب کو روکنا چاہے گا؟ اور ظالموں سے کہا جائے گا کہ : ’’ چکھو مزہ اُس کمائی کا جو تم نے کر رکھی تھی۔‘‘
•
كَذَّبَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ فَأَتَاهُمْ الْعَذَابُ مِنْ حَيْثُ لا يَشْعُرُونَ
جولوگ ان سے پہلے تھے، اُنہوں نے بھی (پیغمبروں کو) جھٹلایا تھا جس کے نتیجے میں اُن پر عذاب ایسی جگہ سے آیا جس کی طرف اُن کا گمان بھی نہیں جاسکتا تھا
•
فَأَذَاقَهُمُ اللَّهُ الْخِزْيَ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَلَعَذَابُ الآخِرَةِ أَكْبَرُ لَوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ
چنانچہ اﷲ نے اُن کو اسی دُنیا میں رُسوائی کا مزہ چکھایا، اور آخرت کا عذاب تو اور بھی بڑا ہے۔ کاش یہ لوگ جانتے !
•
وَلَقَدْ ضَرَبْنَا لِلنَّاسِ فِي هَذَا الْقُرْآنِ مِن كُلِّ مَثَلٍ لَّعَلَّهُمْ يَتَذَكَّرُونَ
حقیقت یہ ہے کہ ہم نے اس قرآن میں ہر قسم کی مثالیں بیان کی ہیں ، تاکہ لوگ سبق حاصل کریں
•
قُرآنًا عَرَبِيًّا غَيْرَ ذِي عِوَجٍ لَّعَلَّهُمْ يَتَّقُونَ
یہ عربی قرآن جس میں کوئی ٹیڑھ نہیں ! تاکہ لوگ تقویٰ اختیار کریں
•
ضَرَبَ اللَّهُ مَثَلاً رَّجُلاً فِيهِ شُرَكَاء مُتَشَاكِسُونَ وَرَجُلاً سَلَمًا لِّرَجُلٍ هَلْ يَسْتَوِيَانِ مَثَلاً الْحَمْدُ لِلَّهِ بَلْ أَكْثَرُهُمْ لا يَعْلَمُونَ
اﷲ نے ایک مثا ل یہ دی ہے کہ ایک (غلام) شخص ہے جس کی ملکیت میں کئی لوگ شریک ہیں جن کے درمیان آپس میں کھینچ تان بھی ہے، اور دوسرا (غلام) شخص وہ ہے جو پورے کا پورا ایک ہی آدمی کی ملکیت ہے۔ کیا ان دونوں کی حالت ایک جیسی ہوسکتی ہے؟ الحمد ﷲ ! (اس مثال سے بات بالکل واضح ہوگئی) لیکن ان میں سے اکثر لوگ سمجھتے نہیں
•
إِنَّكَ مَيِّتٌ وَإِنَّهُم مَّيِّتُونَ
(اے پیغمبر !) موت تمہیں بھی آنی ہے، اورموت انہیں بھی آنی ہے